ٹرمپ نے مذاکرات کو سفارت کاری نہیں ایران کی کمزوری سے تعبیر کیا۔ جب کسی درندے سے سامنا ہو تو مضبوطی سے اس کے مقابلے میں کھڑا رہنا ہوتا ہے لیکن پیٹھ پھیرنا حملے کو دعوت دیتا ہے۔ ورنہ درندہ کمزور محسوس کر کے بے رحمانہ حملہ شروع کر دیتا ہے۔